وزیر اعظم عمران خان کا عید میلادالنبی ﷺ ۱۴۴۱ھ/۹۱۰۲ء کے موقع پر پیغام
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
میں آج محسن انسانیت حضرت محمد ﷺ کے پیدائش کے دن کے موقع پر پوری ملت اسلامیہ کو بالعموم اور اہلیان وطن کو بالخصوص مبارک باد پیش کرتا ہوں اوردعا کرتا ہوں کہ ایسے مبارک مہینے ہماری زند گی میں بار بار آتے رہیں، آمین۔
پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی زندگی اپنے اندر اعلیٰ اخلاق کی ایک دنیا لیے ہوئے ہے۔ آپ ﷺ نے دشمنوں سے اپنے آپ کو صادق اور امین کہلوایا اور تبلیغ اسلام اس وقت شر وع کی جب لوگوں نے انہیں صادق وامین تسلیم کر لیا تھا۔ آپ ﷺ نے کبھی جھوٹ نہیں بولا اور نہ کبھی امانت میں خیانت فرمائی۔ آپﷺنے دوسرے مذہب کے قوانین کو اس زمانہ میں تسلیم کیا جب ان کو تسلیم کرنے کا تصور کرنا بھی محال تھا، نہ صرف انہیں تسلیم کیا بلکہ ان پر عمل پیرا ہونے کی ضمانت بھی دی۔ آپ ﷺنے اپنے حسن انتظام سے روئے زمین پر ایک ایسی مثالی فلاحی ریاست اور رول ماڈل معاشرہ قائم کیا جس میں سب کے حقوق مساوی تھے اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کے لیے اُن کے مذہبی عقائد کے مطابق عبادت کرنے کی آزادی تھی۔ ریاست مدینہ کے یہ وہ روشن پہلو تھے جو اُس زمانے کی کسی ایک ریاست میں بھی رائج نہیں تھے۔
تاریخ انسانی کی پہلی فلاحی ریاست کا تصور سب سے پہلے اسلام ہی نے دیا۔ رسول اکرم ﷺ اور خلفائے راشد ین نے پہلی صدی ہجری کے اوائل میں اس تصور کو عملی جامہ پہنایا۔ آج کی مہذب و تر قی یافتہ دنیا میں فلاحی ریاست کا جو اعلی سے اعلی تصور ہے وہ ہمارے آقا حضرت محمد ﷺ نے آج سے چودہ سو سال قبل اس دور کے جاہلیت اورزوال پزیر انسانی معاشرے میں ریاست مدینہ کی صورت میں قائم کر کے دکھا دیا مزید بر آں اس اہم فیصلے کو خلفائے راشدین نے عدل و مساوات کی بنیاد پر چار چاند لگائے جو تاریخ عالم کا ایک سنہری باب ہے۔ ریاست مدینہ کے قیام کا مقصد صرف امت مسلمہ کی بھلائی نہیں تھا بلکہ اس کا مقصد پوری انسانیت کی فلاح و بہبود تھا۔ یہ فلاحی ریاست ہر دور کے لو گوں کے لیے رہنمائی فراہم کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس نیک مقصد کے حصول میں کامیاب فرمائے اور اپنے روز وشب کو تعلیمات نبو یﷺ کی روشنی میں بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
پاکستان پائند ہ باد